مختصر خلاصہ
یہ ویڈیو ایک مزاحیہ ڈرامہ ہے جس میں شادی کے رشتے، خاندانی تعلقات، اور روزمرہ کے مسائل کو ہلکے پھلکے انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ اس میں مختلف کرداروں کے درمیان مضحکہ خیز گفتگو اور حالات شامل ہیں جو ناظرین کو محظوظ کرتے ہیں۔ ویڈیو میں کھانے پینے کی اشیاء، رسم و رواج، اور سماجی رویوں پر بھی طنز کیا گیا ہے۔
- شادی کے رشتوں کی تلاش اور اس سے جڑے مسائل
- خاندانی تعلقات اور ان میں مزاح
- سماجی رسم و رواج پر طنز
عشا کے رشتے کی بات
بوجی اپنے والد سے عشا کے رشتے کے بارے میں بات نہیں کر رہے ہیں۔ وہ حیران ہیں کہ عشا اور ان کے والد کے درمیان کیا تعلق ہو سکتا ہے۔ جیلے جی بوجی کو چائے بنانے کا کہتے ہیں، جس پر وہ طنز کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ کیا وہ خود چائے بنائیں۔ پھر وہ کسی اور کی موجودگی کا ذکر کرتے ہیں جو ان کی بیوی کے بھائی ہیں اور غیر شادی شدہ ہیں۔
قبرستان حسن کا دوست
ایک کردار قبرستان حسن کے دوست کا ذکر کرتا ہے جو کہ ایک نمبر ہے۔ وہ خبردار کرتے ہیں کہ قبر کے لیے جگہ پیشگی بک کروانی چاہیے ورنہ جگہ نہیں ملے گی۔ وہ شادی کے بغیر زندگی گزارنے کے نقصانات پر بات کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اگر انہوں نے خرچ کیا تو وہ پچھلے چند سالوں کو بھی نکال لیں گے۔
ٹکا کے جوڑے کی خریداری
بیگم صاحبہ ٹکا کے جوڑے کی خریداری کے بارے میں بات کر رہی ہیں۔ وہ اپنی ساس کی عظمت کا ذکر کرتی ہیں اور پھر رواج کی بات کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان کے ہاں یہ رواج نہیں ہے۔ وہ دوہرے معیار پر بات کرنے سے منع کرتے ہیں اور قینچی کی ضرورت کا ذکر کرتے ہیں۔
اچھے پارلر میں نہ جائیں
ماں کہتی ہے کہ کبھی بھی اچھے پارلر میں نہ جائیں کیونکہ وہ ہمیشہ تھوک میں پکوڑے ڈالتی ہیں۔ وہ مذاق میں کہتی ہیں کہ پارلر میں تیار ہونے کے بعد پتہ نہیں رشتہ ملے گا یا نہیں۔ وہ اچھی طرح تیار ہونے کا کہتی ہیں اور میک اپ دیکھ کر رشتہ داروں کے بھاگنے کی باتیں کرتی ہیں۔
رخشی سے ملاقات
رخشی سے ملنے کے لیے آنے والے مہمانوں کا ذکر ہے۔ ان سے کھانے پینے کا انتظام کرنے کو کہا جاتا ہے۔ ایک کردار کہتا ہے کہ اس نے آج تک کوئی کام نہیں کیا کیونکہ پہلے وہ ان کی بیٹی تھی اور اب اس گھر کی بہو ہے۔
ساگ اور لسّی
وہ اپنے گھر سے ساگ اور لسّی لائے ہیں۔ انہیں لگتا تھا کہ وہ دیسی قسم کے آدمی ہیں اور انہیں یہ پسند آئے گا۔ رومانہ نامی کسی کی پسند کا بھی ذکر ہوتا ہے جو کہ ان کی بیوی ہیں۔ تمباکو رکھنے کی ممانعت کا ذکر بھی آتا ہے۔
شادی ہو رہی ہے
شادی کے کاغذات دینے کی بات ہو رہی ہے اور ایک کردار کہتا ہے کہ وہ شادی سے نہیں ڈرتا بلکہ کاغذات سے ڈرتا ہے۔ وہ اپنے عاشق کے گھر جانے کا کہتا ہے۔
لڑکیوں کا پڑھنا لکھنا
شادی کی لڑکیوں کے پڑھنے لکھنے پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا جاتا ہے۔ مٹن قورمہ، مٹن کڑھائی، مٹر بریانی، مٹر پلاؤ، مٹر کیما اور مٹن پنیر جیسے کھانوں کی فرمائش کی جاتی ہے۔ ایک کردار کو مٹن پسند ہونے پر حیرت کا اظہار کیا جاتا ہے اور میٹھا کھانے کی دعوت دی جاتی ہے۔
کدو کی کھیر
کدو کی کھیر بنانے کا ذکر ہوتا ہے اور ماں کہتی ہے کہ وہ ذہنی مریض ہے۔ کپڑوں کی سلائی اور بجلی نہ ہونے کی وجہ سے پریشانی کا ذکر بھی آتا ہے۔ ہر جوڑے میں دوگنی رقم دینے کی بات ہوتی ہے اور الگ کپڑے سلائی کرنے کا کہا جاتا ہے۔
کاغذات دینے میں دل نہیں لگتا
پپو کے کاغذات نہ دینے کی بات ہو رہی ہے اور کہا جاتا ہے کہ شیر کو اپنے کاغذات دینے میں دل نہیں لگتا۔ شادی کرنے کی صورت میں کاغذات دینے کا بہانہ نہ بنانے کا کہا جاتا ہے۔
چچا کو ہوش آیا
چچا کو ہوش آنے پر اللہ کا شکر ادا کیا جاتا ہے۔
وقت پر جانے کے لئے
وقت پر پہنچنے کی اہمیت پر زور دیا جاتا ہے۔
شیطان کو کنکریاں مارنا
شیطان کو کنکریاں مار کر انعامات کمانے کا ذکر ہوتا ہے۔
کھانے کی فرمائش
مختلف کھانوں کی فرمائش کی جاتی ہے اور زہر ملانے کی بات مذاق میں کی جاتی ہے۔ بیگن، اربی، قورمہ اور پلاؤ بنانے کا ذکر ہوتا ہے، لیکن ان میں سے کچھ چیزوں کے بارے میں علم نہ ہونے کا اظہار کیا جاتا ہے۔ یوٹیوب سے مدد لینے کا مشورہ دیا جاتا ہے، لیکن زیادہ مقدار میں کھانا بنانے سے معذوری ظاہر کی جاتی ہے۔
باہر سے ڈیلیور کروائیں
باہر سے کھانا ڈیلیور کروانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ دروازہ زور سے کھٹکھٹانے پر ناراضگی کا اظہار کیا جاتا ہے اور سکون سے سوچنے کی خواہش کا اظہار کیا جاتا ہے۔
بریانی کب آئے گی؟
مہمانوں کی آمد اور ان کے استقبال کا ذکر ہوتا ہے۔ بریانی کی فرمائش کی جاتی ہے اور خالہ کی جانب سے بریانی بنانے پر خوشی کا اظہار کیا جاتا ہے۔
سیلفی لیتے ہیں
سیلفی لینے کی بات ہوتی ہے اور زمانے کے بدلنے پر تبصرہ کیا جاتا ہے۔ نکاح اور افیئر کے بارے میں گفتگو ہوتی ہے اور والد کی قسم اٹھانے کا کہا جاتا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل
ویڈیو کو سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کی دھمکی دی جاتی ہے ورنہ گھر جلانے کی بات کی جاتی ہے۔ ڈرامہ کوئین کی جانب سے بیوی کی توہین کا ذکر ہوتا ہے۔
دنیا کی ساری بیماریاں
بارش ہونے اور ایک لڑکے کے دنیا کا سب سے ذلیل لڑکا ہونے کا ذکر ہوتا ہے۔ اس نے شادی کا وعدہ کیا تھا لیکن اب سب مل گئے ہیں۔ پیسے کھانے، گردے بیچنے اور دنیا کی ساری بیماریاں لے جانے کی دھمکی دی جاتی ہے۔